تازہ ترین:

پاکستان میں 30 سے زائد کمپنیوں نے الیکٹرونک موٹر بائیکس بنانے کے لیے لائسنس حاصل کر لیا

electronics bike in pakistan
Image_Source: google

وزارت صنعت و پیداوار نے الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لیے 31 کمپنیوں کو لائسنس جاری کیے ہیں کیونکہ جنوبی ایشیائی ملک الیکٹرک گاڑیوں پر سوئچ کرکے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

وزارت کے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس وقت ملک میں چھ کمپنیاں الیکٹرک دو پہیہ گاڑیوں کو اسمبل کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔

وفاقی حکومت نے 2019 میں ’الیکٹرک وہیکل پالیسی 2020-25‘ کی منظوری دی جو الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مراعات اور ٹیکس میں چھوٹ فراہم کرتی ہے۔ پاکستان کا مقصد نئی الیکٹرک موٹر سائیکلوں اور تین پہیوں کی فروخت کو 2030 تک 50 فیصد اور 2040 تک 90 فیصد تک بڑھانا ہے۔

مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ موٹر سائیکلیں پاکستان میں کاروں سے زیادہ فضائی آلودگی پیدا کرتی ہیں کیونکہ ملک میں 240 ملین سے زیادہ رجسٹرڈ موٹر سائیکلیں ہیں۔

حکام نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت پیش کی جانے والی مراعات کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ اس صنعت کی توسیع سے نہ صرف گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی آئے گی بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

اس سال کے شروع میں، Zyp ٹیکنالوجیز، الیکٹرک موبلٹی سیکٹر میں تیزی سے بڑھتی ہوئی قوت، نے انڈس ویلی کیپٹل کی قیادت میں $1.2M بیج کی سرمایہ کاری بڑھانے کا اعلان کیا۔